افغان طالبان کی جانب سے چمن بارڈر پر پاکستانی گارڈز کے جسد خاکی کی بے حرمتی ایک انتہائی سفاک اور غیر انسانی عمل ہے، جو نہ صرف اسلامی تعلیمات بلکہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ جنیوا کنونشن 1949 (آرٹیکلز 15 تا 17) اور اس کے 1977 کے اضافی پروٹوکول (آرٹیکل 34) کے مطابق، جنگ میں مارے جانے والے فوجیوں کے جسم کے ساتھ احترام، حفاظت اور شناختی نشانات کی باضابطہ دیکھ بھال لازم ہے، اور ان کی تدفین یا واپسی میں عزت و احترام ملحوظ رکھا جانا چاہیے۔ شریعت بھی دشمن کے مقتولوں کے ساتھ بے حرمتی کو سختی سے منع کرتی ہے۔ اس کے باوجود افغان طالبان کا ایسا طرزِ عمل ان کی وحشت، جہالت اور قانون و اخلاق دونوں سے بغاوت کا مظہر ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان لوگوں کے نزدیک نہ انسانیت کی کوئی حرمت باقی ہے اور نہ دین کا کوئی وقار۔ جوابی کاروائی میں قابل پر دھواں دھار دکھائی دے رہا ہے۔ امید ہے یہ وحشی اس زبان کو اچھے سے سمجھ جائیں گے۔

افغان طالبان کی جانب سے چمن بارڈر پر پاکستانی گارڈز کے جسد خاکی کی بے حرمتی ایک انتہائی سفاک اور غیر انسانی عمل ہے، جو نہ صرف اسلامی تعلیمات بلکہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف
google.com, pub-9673306505872210, DIRECT, f08c47fec0942fa0