google.com, pub-9673306505872210, DIRECT, f08c47fec0942fa0
15

ڈیجیٹل معیشت — وقت کی ضرورت خصوصی تحریر: راجہ نورالہیٰ عاطف

google.com, pub-9673306505872210, DIRECT, f08c47fec0942fa0

ڈیجیٹل معیشت — وقت کی ضرورت

خصوصی تحریر: راجہ نورالہیٰ عاطف

دنیا اس وقت ایک نئے معاشی انقلاب سے گزر رہی ہے جسے “ڈیجیٹل معیشت” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ انقلاب صرف ترقی یافتہ ممالک تک محدود نہیں رہا بلکہ ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی ایک روشن مستقبل کی ضمانت بن چکا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ، مصنوعی ذہانت، ای۔کامرس، بلاک چین، آن لائن بینکنگ اور فری لانسنگ جیسے شعبے اب کسی بھی ملک کی معیشت کی بنیاد بنتے جا رہے ہیں۔
گزشتہ چند دہائیوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نے انسانی زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کیا ہے۔ کاروبار کے انداز بدل گئے ہیں، نوکریوں کے مواقع کی نوعیت مختلف ہو گئی ہے اور معلومات کی فراہمی لمحوں کا کھیل بن چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے ممالک اپنی پالیسیوں کو ڈیجیٹل بنیادوں پر استوار کر رہے ہیں تاکہ وہ عالمی معیشت میں پیچھے نہ رہ جائیں۔پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے ڈیجیٹل معیشت کسی نعمت سے کم نہیں۔ اگر حکومت، نجی شعبہ اور تعلیمی ادارے مل کر ایک مربوط حکمتِ عملی اپنائیں تو پاکستان نوجوان آبادی کو ایک معاشی طاقت میں بدل سکتا ہے۔ ہمارے نوجوان اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ کے ذریعے عالمی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ فری لانسنگ، ای۔کامرس، یوٹیوب، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ جیسے شعبے کروڑوں ڈالر کی برآمدی آمدن پیدا کر سکتے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے پاس ڈیجیٹل ترقی کے لیے تمام بنیادی عناصر موجود ہیں — ایک وسیع نوجوان افرادی قوت، انٹرنیٹ تک بڑھتی ہوئی رسائی اور آئی ٹی میں دلچسپی رکھنے والے لاکھوں طلبا۔ ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ حکومت ڈیجیٹل انفراسٹریکچر میں سرمایہ کاری کرے، انٹرنیٹ کی فراہمی کو ملک کے ہر کونے تک پہنچائے اور نوجوانوں کو جدید تربیت کے مواقع فراہم کرے۔دنیا بھر کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ بھارت نے “ڈیجیٹل انڈیا” پروگرام کے ذریعے اپنی معیشت میں انقلاب برپا کیا۔ چین نے ای۔کامرس کو فروغ دے کر دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل مارکیٹ تشکیل دی۔ امریکہ اور یورپی ممالک مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس کے ذریعے اپنی صنعتی پیداوار کو کئی گنا بڑھا چکے ہیں۔ پاکستان بھی اگر سنجیدگی سے ڈیجیٹل پالیسیوں پر عمل درآمد کرے تو وہ چند برسوں میں اپنی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کر سکتا ہے۔
ڈیجیٹل معیشت نہ صرف روزگار کے نئے مواقع فراہم کرتی ہے بلکہ شفافیت، احتساب اور گڈ گورننس کو بھی فروغ دیتی ہے۔ آن لائن نظام کرپشن کو کم کرتا ہے، عوامی خدمات کو تیز رفتار بناتا ہے اور کاروبار کو آسان بناتا ہے۔ اسی لیے دنیا بھر میں معیشتوں کا رخ تیزی سے ڈیجیٹل سمت میں مڑ رہا ہے۔
آخر میں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ڈیجیٹل معیشت وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکی ہے۔ جو قومیں اس حقیقت کو سمجھ گئیں وہ ترقی کی دوڑ میں آگے نکل جائیں گی، اور جو اس سے غافل رہیں گی وہ پسماندگی کا شکار ہو جائیں گی۔ پاکستان کے لیے یہ وقت فیصلہ کن ہے — اگر ہم نے آج ڈیجیٹل انقلاب کو گلے لگا لیا تو کل کا پاکستان ایک مضبوط، خوشحال اور خودمختار ڈیجیٹل پاکستان ہوگا۔

google.com, pub-9673306505872210, DIRECT, f08c47fec0942fa0

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں