*ٹائٹل : بیدار ھونے تک*
*عنوان : شہید کی کرامت ۔۔۔ !!*
*کالمکار : جاوید صدیقی*
دین محمدی ﷺ واحد مذہب ھے جس میں سب سے بڑا رتبہ شہادت کو بخشا گیا ھے اور اگر عبادت و ریاضت کا بھی موازنہ کیا جائے تو اللہ سبحان تعالیٰ نے عبادات میں بھی سب سے معتبر و مقدس شہادت کو ہی عطا کیا ھے، جھاد فی سبیل اللہ اللہ سبحان تعالیٰ و رسول خدا ﷺ کو سب سے زیادہ عزیز ھے۔ جھاد کی افضلیت اس احادیث سے بھی ثابت ہوتی ھے کہ آپ ﷺ نے آخیر زمانہ میں جوکہ آپ کے زمانے سے 14 سو سال بعد غزوہ کی بشارت دی۔ تاریخ اسلام ہو یا احادیث مبارکہ متفق علیہ ثابت ھے کہ غزوہ اس جنگ کو کہتے ہیں جس میں آپ ﷺ کی شرکت شامل ھو ، مشرق کی جانب غزوہ ھند رونما ہوگی اور دوسری جانب عرب میں امام زمانہ محمد بن عبداللہ حضرت امام مھدی علیہ السلام کے زمانے میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کے بعد یہودیوں اور انکے آقا دجال کے خاتمہ کیلئے ایک بڑی جنگ لڑی جائیگی۔ لگ بھگ گزشتہ تین سالوں سے اسرائیلی یہودیوں نے غزہ کو بمباری کرکے نہتے فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھا ھوا ھے اور تمام علاقے کو زمین بوس کردیا۔ شمالی غزہ کے علاقے سے نوجوان سفیان سالم لکھتا ہے: ” گزشتہ روز، پہلی بار ہم نے اپنی والدہ اور بھائیوں کی میتوں کو انکی عارضی قبروں سے آبائی قبرستان مقبرۃ الفالوجہ منتقل کیا اور ایک سال اور چھ ماہ کے طویل عرصے کے بعد پہلی بار میں نے اپنی ماں کے پاکیزہ جسم کو چھوا، جو آج بھی ویسا ہی محفوظ تھا جیسے شہادت کے دن۔ شاید یہ شہداء کی کرامت ہے۔ یہ عجیب سا احساس تھا، خوشی اور غم کے درمیان الجھا ہوا۔ میری ماں، جو محاصرے کے دوران شہید ہوئیں ، نہ میں ان سے الوداع کہہ سکا،
نہ جنازے میں شریک ہوا، نہ نمازِ جنازہ ادا کر سکا، نہ دفن کرسکا، نہ انکا ماتھا چوم سکا،
کل، بغیر کسی منصوبہ بندی کے، ایسا لگا جیسے اللہ نے خود یہ لمحہ مقدر کیا ہو، ان تمام مشکل حالات کے باوجود۔ اللّٰہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ ہمارے حوصلے بلند ہیں۔۔۔۔۔ معزز قارئین !! موت برحق ھے لیکن شہادت کی موت سب سے زیادہ خوبصورت اور خوش نصیبی کی علامت ھے اللہ اپنے پسندیدہ بندوں اور بندیوں کو ہی شہادت نصیب فرماتا ھے دعا ھے اللہ تبارک تعالیٰ ہمیں بھی مجاھد بنائے اور شہادت کی موت نصیب فرمائے آمین یا رب العالمین ، یاد رھے کہ ایمان والے مسلمان اور مومنوں کو شہادت کی موت زندگی سے کہیں زیادہ عزیز ھوتی ھے۔۔۔۔۔ !!