39

*قبلہ اول بیت المقدس* (قسط سوئم) جمعہ 18 اپریل 2025 تخلیص: انجنیئر نذیر ملک سرگودھا

*قبلہ اول بیت المقدس*
(قسط سوئم)

جمعہ 18 اپریل 2025
تخلیص:
انجنیئر نذیر ملک سرگودھا

مسجد ِ اقصی وہ مقدس سرزمین ہے,جہاں سے نبی کریم ﷺ کی معراج شروع ہوئی اور آپ ﷺ نے جملہ انبیاء کرام ﷺ کی امامت فرمائی ملاحظہ فرمائیں آپ ﷺ نے خود فرمایا:
ترجمہ حدیث: میں نے اپنے آپ کو حطیم میں دیکھا اور قریش مجھ سے واقعۂ سفرِ معراج کے بارے میں سوالات کر رہے تھے۔ انہوں نے مجھ سے بیت المقدس کی کچھ چیزیں پوچھیں جنہیں میں نے محفوظ نہیں رکھا تھا جس کی وجہ سے میں اتنا پریشان ہوا کہ اس سے پہلے اتنا کبھی پریشان نہیں ہوا تھا۔ تب اللہ تعالیٰ نے بیت المقدس کو اٹھا کر میرے سامنے رکھ دیا۔ وہ مجھ سے بیت المقدس کے متعلق جو بھی چیز پوچھتے میں (دیکھ دیکھ کر) ان کو بتا دیتا۔ اور میں نے خود کو گروہ انبیائے کرام علیہم السلام میں پایا۔ میں نے دیکھا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کھڑے ہوئے صلاۃ پڑھ رہے تھے، اور وہ قبیلہ شنوءہ (ایک مشہور قبیلہ) کے لوگوں کی طرح گھنگریالے بالوں والے تھے اور پھر حضرت عیسیٰ بن مریم علیھما السلام کھڑے ہوئے صلاۃ پڑھ رہے تھے اور عروہ بن مسعود ثقفی ان سے بہت مشابہ ہیں اور پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام کھڑے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے اور تمہارے دوست (یعنی خود نبی کریم ﷺ ) ان کے ساتھ سب سے زیادہ مشابہ ہیں پھر نماز کا وقت ہوا اور میں نے ان سب انبیائے کرام علیہم السلام کی امامت کروائی۔

علامہ ابن القیم فرماتے ہیں:
ترجمہ: صحیح یہی ہے کہ نبی کریم ﷺ کو جسم سمیت مسجد حرام سے بیت المقدس تک سیر کرائی گئی براق پر سوار ہوکر حضرت جبریل علیہ السلام کی صحبت میں۔ چنانچہ آپ وہاں اترے انبیاء کی امامت کرائی براق کو مسجد کے دوروازے سے باندھا پھر اسی رات بیت المقدس سے آسمانِ دنیا کی طرف معراج کرایا گیا۔

آپ ﷺ کا تمام انبیاء کا اس سفرِ معراج کے موقعہ پر امامت کرانا چند امور کی طرف غماز تھا :​

(أولا) بیت المقدس کی سرزمین سے نور کی کرنیں توحید کی شمعیں شریعت کی بہاریں کھلیں گی وہیں سے توحید کا غلغلہ پورے عالم میں پہنچے گا, حضرات انبیاء جیسے حضرت ابراہیم ,حضرت داؤد,اور حضرت سلیمان, حضرت زکریا,حضرت یحیی اور حضرت عیسی ۔علیہم السلام۔ کی دعوتی کاوشیں دیکھ جائیے پتہ چل جائے گا کہ یہ سرزمین توحید و سنت کا آماجگاہ رہی ہے۔

ثانیا: اس بات کی طرف بھی اشارہ تھا کہ نبی کریمﷺ کی امامت سب کے لئے واجب الإتباع ہوگی اور آپ ﷺکی بات قابل ِ تسلیم اور لائق ِ پیروی اور اس کے بغیر کوئی چارہ کار نہ ہوگا۔ حتی کہ انبیاء بھی آپ ہی کی اتباع کریں گے چنانچہ نبی ٔکریم ﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر موسی ﷺ بھی زندہ ہوتے تو انہیں بھی میری اتباع کے بغیر چارہ نہ تھا اور جب آخر زمانہ میں حضرت عیسی علیہ سلام اتریں گے تو آپﷺ کی شریعت کے مطابق ہی فیصلہ فرمائیں گے۔

ثالثا: مسجد اقصی میں آپ ﷺ کی امامت اس بات پر بھی غماز تھی کہ اس سرزمین والے سنی ہوں گے اور کتاب و سنت پر عمل پیرا ہونگے۔

ترجمہ: میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر ثابت قدم رہتے ہوئے غالب رہیگا اور اپنے دشمنوں کو مقہور کرتا رہے گا، دشمن کی شیرازہ بندی اسے کوئی گزند نہ پہنچا سکے گی الا یہ کہ بطور آزمائش اسے تھوڑی بہت گزند پہنچ جائے یہاں تک کہ قیامت آجائے گی اوروہ اسی حال پر قائم ودائم ہوںگے۔ ‘‘صحابہ کرام نے عرض کیا:’’ یارسول اللہ یہ لوگ کہاں کے ہوں گے۔ تو نبی کریم نے جواب دیا : یہ لوگ بیت المقدس کے باشندے ہوں گے یا بیت المقدس کے اطراف واکناف میں ہوں گے اور اسی لئے نبی ٔ کریم ﷺ نے وہاں کی صالحیت کو معیار قرار دیا فرمایا:
ترجمہ حدیث: جب اہل شام میں بگاڑ پیدا ہوجائے تو تم میں کوئی خیر باقی نہیں ہوگا میری امت کے لوگ ہمیشہ کامیاب رہیں گے اور جو انہیں چھوڑ دے,کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے یہاں تک قیامت قائم ہوجائے۔

(۷) بیت المقدس وہ عظیم جگہ ہے جہاں کی اللہ نے قسم کھائی ہے اور بلاشبہ رب عظیم عظیم ہے اور عظیم چیزوں کی ہی قسم کھاتا ہے فرمایا: (والتين والزيتون وطور سينين وهذا البلد الأمين) بعض مفسرین فرماتے ہیں:التين بلاد الشام والزيتون بلاد فلسطين وطور سينين الجبل الذي كلم الله عليه موسى عليه السلام. والبلد الأمين مكة یہ واضح ہونا چاہئے کہ انجیر شام کے علاقے کی پیداوار ہے اور زیتون فلسطین اور اس کے نواحی کی پیداوار ہے طورِ سینا وہ پہاڑ ہے جس پر اللہ تعالی نے حضرت موسی علیہ السلام۔سے کلام فرمایا اور بلد امین سے مراد مکہ مکرمہ ہے گویا اللہ تعالی نے ان مقامات کی قسم کھائی ہے جس سے ارض ِ فلسطین کی عظمت و رفعت اور بلندی رتبہ کا اندازہ ہوتا ہے۔

*الدعا:*
یا رب کریم اسرائیل کو غزہ اور فلسطین میں مغلوب کر دے تاکہ یہ مسلمانوں کو گزند نہ پہنچا سکے۔

یا اللہ تعالی اسرائیلیوں کو تباہ و برباد فرما دے تاکہ وہ نہتے مسلماوں کو نقصان نہ پہںچا سکیں۔
شہدا فلسطین کے درجات کو بلند فرما۔ اور انھیں فتح نصیب فرما۔

آمین یا رب العالمین

Please visit us
www.nazirmalik.com
Cell: 0092300860 4333
بیت المقدس

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں