دل کی بات۔
خ ح شہزاد
کشمیر کشمیریوں کا ھے
5فروری ہر سال یوم یک جہتی کشمیر کے طور پر یوری دنیا میں جہاں کہیں کشمیری اور پاکستانی بستے ھیں جوش وخروش سے مناتے ھیں۔پاکستان میں ۔آزاد کشمیر میں سرکاری سطح پر منایا جاتا ھے۔ذوالفقار علی بھٹو نے یہ ڈرامہ شروع کیا تھا جو نصف صدی سے ابھی تک جاری ھے لیکن ڈرامے کا اختتام نہیں ھوا۔کہتے ھیں کہ اگر اپ مخلص ھیں تو مشکل سے مشکل کام بھی بھی اللہ تعالی مخلص شخص کے لیے آسان بنا دیتا ھے۔پاکستان حکمران چاھے کوئی ھو۔اور پاک فوج کے جنرلز چاھے کوئی ھو میرے خیال میں کسی نے بھی مخلص ھوکر کشمیر کی آزادی کے لیے کوشش نہیں کی۔لاکھوں قربانیاں ھیں پھر بہی اج تک کچھ ہاتھ نہیں آیا۔جبکہ بعد میں شروع ھونے والی کئی آزادی کی تحریکیں کامیاب ھوچکی ھیں۔حال ہی میں غزہ میں جس طرح فلسطنیوں پر ظلم وستم ھوع ھے اسکی مشال نھیں ملتی۔لیکن ثابت قدم رہنے والے آخر کار فلسطینی کامیاب ھوئے۔ظالم اپنی تمام تر ظلم کے فلسطنیوں کے جزبہ حریت کو نہیں دبا سکا۔اور فلسطینی قیادت اور عوام نے انگنت قربانیاں دے کر تمام دجالی طاقتوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ھے۔افغانستان میں سپر پاور منہ کی کھاکر الٹے پاؤں بھاگا ھے۔اس سے پہلے روس بھاگا جو آج تک نہیں سنبھل سکا۔سرخ بھیڑیا کے بعد گدھے نے عراق میں شکست کھائی چند سالوں میں چلتا بنا۔کیا وجہ ھے کہ کشمیر کو ابھی تک آزادی نہیں ملی۔یقنا کہیں نہ کہیں ھماری بدنیتی شامل ھے۔اور اسی بدنیتی کا اثر ھے کہ ھم بدامنی کا شکار ہیں۔معشیت ھر وقت خطرے میں رھتی ھے۔پوری دنیا سے مانگ مانگ کرگوڈے گوڈےھر شھری قرضے میں ڈوبا ھے۔ھماری جہادی تنظمیں بھی دو نمبر ثابت ھوہیں جنہوں نے کشمیر کے نام پر فنڈز لیے وہ اپنے مدرسے اور گاڑیاں بناتے رھے۔جو سائیکل پر چندہ لینے آتے تھے چندہ دینے والے وہی کے وہی لینے والے لینڈ کروزر پر اب آتے ھیں۔کشمیری سیاسی قیادت اور پاکستانی سیاسی قیادت نے کہیں نہ کہیں ادھار ضرور کھایا ھے جو وہ ادا نہیں کرسکے اور ادھار دینے والے کے کانے ھیں۔اور افواج نے بھی وہ کوشش نہیں کی جو بھارت نے 71 میں بنگلہ دیش میں کی تھی۔اگر آدھی کوشش بھی کی ھوتی تو کشمیر کب کا آزاد ھوچکا ھوتا۔لیکن ھم ایک عدد نغمہ اور دھوپ میں کھڑے کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔اقوام متحدہ کی قرادادیں شاہد اب کباڑیا بھی نہ لے کیونکہ انکی کوئی وقعت نہیں۔آخری بار کب اقوام متحدہ میں ذکر ھوا تھا آگر کسی کو یاد ھوتو ضرور مجھے یاد کروایا گا۔1947 تا 2025 تک آؤ ایک دفعہ پھر کھڑے ھو کشمیریوں کے ساتھ یک جہتی کریں۔اور اپنے اندر کے کوفی کردار کو زندہ کریں۔میں نے سنا ھے کہ واقعہ کربلا کے بعد کوفیوں کو بہت پچھتاوا ھوا اور انہوں نے قاتلان حضرت امام حسین علیہ اسلام کے قاتلوں سے بدلہ لیا تھا۔لیکن ھم نے تو ایک لاکھ مروا دیئے لیکن ھمارے کانوں پر جوں تک بھی نہیں رینگی۔گستاخی معاف سنا ھے پیکا ایکٹ نافذ ھوچکا ھے اور حکومت بے لگام ھے اب حق کہنا بھی جرم ھے۔
