*نماز کے متفرق مسائل*
پیر 03 فروری 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
مسئلہ نمبر 425
*بیمار آدمی جس حالت میں بھی نماز پڑھ سکے، پڑھنی چاہئے۔*
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں۔ میں بواسیر کا مریض تھا میں ⁷نے نبی اکرم ﷺ سے نماز پڑھنے کا مسئلہ دریافت کیا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ” کھڑے ہو کر پڑھ سکو تو کھڑے ہو کر پڑھو، بیٹھ کر پڑھ سکو تو بیٹھ کر پڑھو، لیٹ کر پڑھ سکو تو لیٹ کر پڑھو۔ اسے احمد ، بخاری ، ابوداؤد، نسائی ، ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 426
*نیند کا غلبہ ہوتو ، پہلے نیند پوری کرنی چاہئے پھر نماز پڑھنی چاہئے۔*
وضاحت:
کیونکہ نماز غنودگی یا بے دھیانی میں پڑھی جائے تو نہ جانے کیا کہہ بیٹھو۔ اگر آیت کی بھول کر غلط قرآت ہو گئی تو نہ جانے آیت کے کیا معنی بن جائیں۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ” جب کسی کو نماز میں اونگھ آنے لگے تو اسے پہلے نیند پوری کر لینی چاہئے ۔ اس لئے جب تم حالت نماز میں اونگھتے ہو، تو مغفرت مانگنے کی بجائے ممکن ہے اپنے آپ کو گالیاں دینے لگو ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 427
*عشاء سے قبل سونا اور عشاء کے بعد باتیں کرنا نا پسندیدہ ہے۔*
حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم عشاء سے پہلے سونا اور عشاء کے بعد گفتگو کرنا نا پسند فرماتے تھے ۔اسے بخاری نے روایت کیا ہے.
مسئلہ نمبر 428
ایک ہی وقت کی فرض نماز فرض کی نیت سے دو مرتبہ ادا کرنی جائز نہیں۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایک وقت کی فرض نماز، دودفعہ نہ پڑھو۔ اسے احمد، ابوداؤ اور نسائی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 429
*فرض ادا کرنے کے بعد سنتیں ادا کرنے کے لئے جگہ بدلنی تا کہ فرض نماز اور سنت میں فرق ہو سکے۔*
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ” کیا تم میں سے کوئی اس بات سے عاجز ہے کہ (فرض نماز ادا کرنے کے بعد) اپنی جگہ سے آگے پیچھے یا دائیں بائیں ہو جائے؟ یعنی دائیں یا بائیں ہو جانا چاہئے ۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 430
*نیند کے غلبہ کی وجہ سے رات کی نماز یا کوئی دوسرا معمول کا وظیفہ رہ گیا ہو، تو فجر اور ظہر کے درمیان ادا کیا جا سکتا ہے۔*
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جو شخص رات کا وظیفہ یا کوئی دوسرا معمول چھوڑ کر سو گیا اور پھر اسے نماز فجر اور ظہر کے درمیان ادا کر لیا، تو اسے رات ہی کے وقت ادا کرنے کا ثواب مل جاتا ہے ۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 431
*نماز تہجد کی قضا*
نماز تہجد اگر فجر کی آذان سے پہلے نہ پڑھی جاسکی ہو تو سورج نکلنے کے بعد ظہر سے قبل پڑھ لینی چاہیئے۔
مسئلہ نمبر 432
*انگلیوں پر تسبیحات گننا مسنون ہے۔*
حضرت یسیرہ رضی اللہ تعالی عنہا جو مہاجر خاتون ہیں اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ *سبحان اللہ* *لا الہ الا اللہ* اور *سبحان الملک القدوس* کہنا اپنے اوپر لازم کر لو اور (تسبیحات) انگلیوں پر گنا کرو (قیامت کے دن) وہ سوال کی جائیں گی اور بلوائی جائیں گی۔ یہ تسبیحات پڑھنے سے غافل نہ ہونا ورنہ رحمت سے محروم ہو جاؤ گی۔ اسے ترمذی اور ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر433
*نماز اگر اکیلے پڑھنی ہو تو تکبر کہہ کر پڑھنی چاہیئے*
مسئلہ نمبر 434
*اگر جنگل میں اکیلے نماز پڑھنی ہو تو آذان اور اقامت کہہ کر نماز پڑھیں۔*
حضرت سلمان رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب کوئی شخص جنگل میں ہو اور نماز کا وقت ہو جائے تو اسے چاہئے کہ وضو کرے، اگر پانی موجود نہ ہوتو تیمم کرے، اگر اقامت کہہ کر نماز پڑھے تو اس کے دونوں فرشتوں (کراما کاتبین) بھی اس کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں اور اگر اذان واقامت کے بعد نماز پڑھے تو اس کے پیچھے اس قدر کثیر تعداد میں اللہ کے لشکر نماز پڑھتے ہیں کہ ان کے دونوں کناروں کو دیکھا نہیں جا سکتا ۔ اسے عبدالرزاق نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 435
*جمعہ کا خطبہ شروع ہو چکا ہو، تو آنے والے نمازی کو دوران خطبہ مختصر سی دو رکعت سنت تحیۃ المسجد پڑھ کر بیٹھنا چاہئے۔*
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ یہ کہتے ہیں کہ جمعہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے اتنے میں سلیک غطفانی آئے اور بیٹھ گئے ۔ آپ صلی اللہ وآلہ وسلم نے فرمایا ” اے سلیک! اٹھ کر مختصر دو رکعت ادا کر لو پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ” جب تم جمعہ کے روز آؤ آور امام خطبہ دے رہا ہو تو دور رکعت مختصر سی نماز ادا کرو۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے
*الدعاء*
یا اللہ تعالی مجھے سنت رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم کی سنتوں کو قائم کرنے والا بنا دے۔
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333