*ٹائٹل: جاوید صدیقی*
*عنوان: گاؤں الحطیب، بناء بارش۔۔۔!!*
*کالمکار: جاوید صدیقی*
پاکستانی سیاست کسی طور اہمیت کے قابل نہیں، سوائے دنگے فساد، الزام تراشی یا پھر ذاتی مفادات کی جنگ بس اور ہے ہی کیا اس سیاست اور جمہوریت میں اسی سبب دل کرتا ھے کہ کچھ مختلف لکھوں خود سے تحقیق اور تلاش کرکے اصلاحی و معلوماتی اور نئی نسل کیلئے مفید تحریر سامنے لاؤں آج ایک تاریخی اور معلوماتی ہونے کیساتھ ساتھ دلچسپ اور حیرت انگیز بھی ھے جو مثبت سوچ رکھنے والے انسانوں نے بنایا۔ معزز قارئین دنیا کا واحد گاؤں جہاں بادلوں کے اوپر ہونے کی وجہ سے کبھی بارش نہیں ہوتی۔ یہ یمنی دارالحکومت صنعاء کے مغرب میں واقع “مناخہ” ڈائریکٹوریٹ کے “حراز” ضلع میں “الحطیب” گاؤں ہے، جہاں آپ پہاڑوں کی چوٹیوں سے انتہائی تخلیق الہی اور جمالیاتی نظارے دیکھ سکتے ہیں۔ یہ بہت اونچے پہاڑ کے دامن میں، اس حد تک کہ بادل چل رہے ہیں اور اس کے نیچے بارش ہورہی ہے، صرف چار سو افراد پر مشتمل یہ گاؤں مستند یمنی کافی اگانے کیلئے مشہور ہے اگرچہ گاؤں زمین کی سطح سمندر سے تین ہزار دو سو میٹر کی بلندی پر واقع ہے لیکن ماحول گرم اور معتدل ہے تاہم سردیوں کے دوران موسم صبح بہت سرد ہوجاتا ہے لیکن جیسے ہی سورج طلوع ہوتا ہے یہ گرم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ یہاں پہاڑوں کی چوٹیوں پر بہت سے خوبصورت گھر بنائے گئے ہیں اور نیچے بادل تیر رہے ہیں۔ داؤدی بوہرہ داعی المطلق حاتم ابن ابراہیم کا مزار اس گاؤں میں واقع ہے۔ تاریخی روایات کے مطابق یہ گاؤں کسی زمانے میں الصلاحی قبیلے کا گڑھ تھا، جس نے گیارہویں صدی میں خود کو حملوں سے بچانے کیلئے یہ گاؤں بسایا تھا۔ اس نے جبل حراز کے پورے مشرقی علاقے کی حفاظت کیلئے ایک اسٹریٹجک پوائنٹ کے طور پر کام کیا۔