پاکستان فٹبال کی جگ ہنسائی کا سلسلہ بدسطور جاری،نارملائزیشن کمیٹی کی “مبینہ بددیانتیاں” بےنقاب ہونے پر فیفا،ایف سی نمائندوں نے غیر معمولی کانگریس اجلاس ملتوی کردیا۔
** قارئین محترم گزشتہ چند سال سے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی کوئی منتخب باڈی نہیں ہے۔دنیا بھر میں فٹبال معاملات کو کنٹرول کرنے والی فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے پاکستان میں فٹبال کے معاملات کی کھینچا تانی،اقتدار کی جنگ میں ہونے والے “غیر قانونی” اقدامات رونما ہونے پر فیفا نے اپنا آئنی قدم اٹھاتے ہوۓ پر پاکستان میں نارملائزیشن کمیٹی تشکیل دے کر کمیٹی کو فیفا کی دی گئی آئنی مدت کے اندر پاکستان میں فٹبال معاملات چلانے کیلۓ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات کا ٹاسک دیا گیا۔اور ہارون ملک کو اس کا چیئرمین مقرر کیا گیااور کمیٹی کے ارکان میں محمد شاہد نیاز کھوکھر،سعود عظیم ہاشمی اور حارث عظمت شامل کیے گۓ۔ چونکہ فیفا کی مقرر کردہ کمیٹی کو اخراجات کیلۓ ہرماہ ایک پر کشش خطیر رقم دی جاتی ہے۔لاکھوں میں تنخواہیں، شاہانہ اخراجات،اور من مانیوں کی کھلی چھوٹ بھی ہوتی ہے۔ہارون ملک اینڈ کمپنی پر مشتمل نارملائزیشن کمیٹی نے ان سب سہولتوں کو خوب انجواۓ کیا ۔اور انتجابات کیلۓ فیفا کی دی گئ آئنی مدت انتخابات کرواۓ بغیر گزار دیا اور فیفا سے درخواست کر کے ایک اور آئنی مدت جو تقریبا نو دس ماہ کی نارمل ہوتی ہے اس میں توسیع کروا لی۔دوسری آینی مدت ملنے پر نارملائزیشن کو سہولتیں اور لاکھوں ڈالر انجواۓ کرنے کا ” چسکا” پڑ گیا۔اس دوران انتخابات کا عمل انتہائی سست روی کا شکار رہا مختلف حیلے بہانے بناۓ گۓ کسی ایک آدھ ڈسٹرکٹ کا الیکشن کروا لیا وغیرہ وغیرہ،نارملائزیشن دوسری مدت میں بھی الیکشن کا پراسس مکمل نہیں کر سکی اور پھر تیسری مدت کیلۓ فیفا کو لکھ دیا۔پھر وہی پریکٹس ہوئی اور جو کام آٹھ نو ماہ میں ہونا چاہۓ تھا تین سال میں بھی ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔فیفا اور اے ایف سی نے ان معاملات پر لاہور میں غیر معمولی کانگریس اجلاس منعقد کیا جس میں صوبائی ایسوسی ایشنز انتخابات کے بعد منتخب تقریبا 23 کانگریس ممبرز کو بلایا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس شروع ہوتے ہی کانگریس ممبرز نے نارملائزیشن کمیٹی کےغیر قانونی اقدامات پر اعتراضات شروع کر دیۓ پاکستان نیوی،پاکستان پولیس اور پاکستان ائر فورس کے ووٹ ختم کرنے پر کمیٹی کو آڑے ہاتھوں لیا اس کے بعد نارملائزیشن کمیٹی نے تین خواتین ممبرز کو شامل کیا جن کا کسی کو کوئی پتا نہیں ان کو کس طریقہ کار کے مطابق ” منتخب” کیا گیا مبینہ طور پر من پسند خواتین کو شامل کر کے کانگریس ممبرز کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ایک ناکام کوشش کی گئ کانگریس ممبرز نے ان خواتین کی خود ساختہ سلیکشن کو مسترد کردیا۔ اس پر اجلاس میں کافی لے دے ہوئی۔فیفا اور اے ایف سی ممبران نے اعتراضات اٹھانے والوں کا اچھی طرح موقف سنا۔کانگریس ممبرز نے ہارون ملک اینڈ کمپنی کی من مانیوں کو فیفا،اے ایف سی نمائندوں کے سامنے خوب بیان کیا۔قصہ مختصر فیفا،ایف سی نمائندوں نے اس صورت حال میں کانگریس کا اجلاس ملتوی کر دیا اصل میں یہ نارملایزیشن کمیٹی کیلۓ ایک ” شٹ اپ کال”ہے۔ نارملائزیشن کمیٹی شائد ” آئینی مدتوں” کو مزید انجواۓ کرنا چاہتی ہے۔اور شفاف شفاف الیکشن کا راگ الاپ کر اپنی راہ ہموار کر رہی ہے۔کانگریس اجلاس ملتوی ہونا نارملائزیشن کمیٹی اندر سے خوش تو ہو گی لیکن حقیقت میں یہ پاکستان کی جگ ہنسائی ہے جس پر کوئی بھی شرمندہ ہونے کو تیا ر نہیں۔ پاکستان میں موجود اسپورٹس گورننگ کے حکومتی ادارے بھی بے بس نظر آتے ہیں اس اہم معاملہ کو سلجھانے کیلۓ کوئی مخلص نظر نہیں آ رہا۔بظاہر سب کھیلوں کے فروغ،کھیلتا پنجاب،اور کھیلو پاکستان کے سلوگن سے ہی انجواۓ کر رہۓ ہیں اور قوم کے اربوں روپے اڑاۓ جا رہے ہیں۔