*توبۃ النصوح*
اتوار 03 نومبر 2024
انجینیئر نذیر ملکُُ سرگودھا
“أَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّيْ مِنْ كُلِّ ذَنْبٍ وَّأَتُوْبُ إِلَيْهِ”
”استغفار” کے معنی ہیں اپنے گناہوں اور قصوروں کی معافی مانگنا اور اللہ تعالی سے بخشش طلب کرنا یعنی توبہ کرنا، اور اس کی حقیقت اور روح یہ ہے کہ آدمی اپنے گناہوں کو سوچے، جنہوں نے اس کے نفس کو گھیر رکھا ہے، یعنی اس کو میلا اور پراگندا کررکھا ہے اور پھر اسبابِ مغفرت اختیار کر کے نفس کو ان گناہوں سے پاک کرے، اس کا طریقہ یہ ہے کہ اؤل باری تعالیٰ کے حضور اپنے گناہوں کا اعتراف کرے، اور اس پر ندامت کا اظہار کرے، اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا پختہ عزم کرے اور اس کے بعد صدقِ دل سے توبہ واستغفار کرے، اور اللہ تعالی سے معافی کےلئے یہ الفاظ استغفار کا مفہوم بخوبی و احسن طریقہ سے ادا کرتے ہیں۔
“أَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّيْ مِنْ كُلِّ ذَنْبٍ وَّأَتُوْبُ إِلَيْهِ”
اس کا مطلب یہ ہے کہ میں اپنے پروردگار سے اپنے تمام گناہوں کی معافی طلب کرتا ہوں اور اس کی طرف رجوع کرتا ہوں، علماءِ کرام نے عربی نہ جاننے والوں کی آسانی کے لیے مختلف احادیث اور استغفار کا مقصد اور روح کو سامنے رکھتے ہوئے استغفار کے یہ جامع الفاظ بتائے ہیں اسی وجہ سے یہ مشہور ہوگئے ہیں۔
*خواتین و حضرات*
موت کو ہمیشہ یاد رکھیں کیونکہ نہ جانے کب موت آ جائے۔
لہذا اس سانس کو غنیمت جانیۓ اور فورا” اپنے ذمہ حقوق اللہ اور حقوق العباد اداء کیجۓ اور اللہ تعالی کے حضور ندامت کے ساتھ توبہ کیجئے تاکہ اللہ تعالی کے حضور گناہوں سے پاک دامن لیکر جائیں۔
*الدعاء*
اے رب العالمین، اے دلوں کے بھید کو جاننے والے، میں اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں اور تیری معافی کا طلبگار ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کہ دوبارہ یہ گناہ اور دیگر گناہوں کے کام جن سے تو نے منع فرمایا ہے انکو کبھی نہیں کروں گا اے رحمن الرحیم میری توبہ قبول فرما اور میرے کردہ گناہ معاف فرما دے۔ آمین
اللہ تعالی آپکی توبہ قبول فرمائے اور آپ کے ظاہری و باطنی ہر قسم کے گناہ اور کوتاہیاں معاف فرمائے۔
آمیں یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik. com
Cell:00923008604333