22

قومی دفاع اور سرحدی سلامتی” تحریر-محترمہ گل ناز بلوچ

“قومی دفاع اور سرحدی سلامتی”

تحریر-محترمہ گل ناز بلوچ

پاکستان آرمی ملکی دفاع اور سرحدی سلامتی کی ضامن ہے۔ مشکل ترین حالات میں بھی پاک فوج نے ہمیشہ اپنی سرحدوں کی حفاظت کی ہے، چاہے وہ ہندوستان کے ساتھ بارڈر ہو یا افغانستان کی سرحد۔ سخت پہاڑی علاقوں، صحراؤں اور دور دراز علاقوں میں تعینات پاک فوج کے جوان ہمارے لیے امن اور استحکام کا باعث ہیں۔ ان کی چوکسی اور پیشہ ورانہ صلاحیتیں دشمن کے لیے ایک مضبوط دیوار ہیں اور پاکستانی عوام کے لیے اطمینان کا باعث ہیں۔ یہ وطن سے محبت کا جذبہ ہی ہے جو انہیں سخت ترین حالات میں بھی ملک کی حفاظت کے لیے کھڑا رکھتا ہے۔

دہشت گردی اور اندرونی سلامتی کے لیے کردار

پاکستان آرمی نے دہشت گردی کے خاتمے اور داخلی سلامتی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آپریشن ضربِ عضب اور ردُ الفساد جیسے کامیاب آپریشنز کی بدولت پاکستان میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک تباہ ہوا اور ملک میں امن کی فضا قائم ہوئی۔ پاک فوج نے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر پاکستان کو دہشت گردی سے محفوظ کیا ہے۔ ان آپریشنز کے دوران پاک فوج نے بے شمار قربانیاں دیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، جس کا مقصد صرف اور صرف قوم کا تحفظ تھا۔

قدرتی آفات میں امدادی کاروائیاں اور انسانی ہمدردی

پاکستان میں قدرتی آفات جیسے زلزلے، سیلاب، اور لینڈ سلائیڈنگ کے دوران پاک فوج ہمیشہ سب سے پہلے مدد کے لیے پہنچتی ہے۔ فوج کے جوان ریسکیو آپریشنز میں حصہ لیتے ہیں، متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرتے ہیں اور کھانے، پانی اور طبی امداد فراہم کرتے ہیں۔ 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب میں پاک فوج نے بڑے پیمانے پر امدادی کام کیے اور لوگوں کی بحالی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ یہ خدمات فوج کی انسانی ہمدردی اور عوام کی خدمت کی عکاسی کرتی ہیں۔

انفراسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبے

پاک فوج ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بھی کردار ادا کرتی ہے۔ سڑکیں، پل، اور کمیونیکیشن نیٹ ورک کی تعمیر سے ان علاقوں کو بہتر رسائی ملتی ہے اور ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (FWO) جیسے فوجی انجینئرنگ ادارے نے بڑے منصوبے جیسے کہ قراقرم ہائی وے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان منصوبوں کی بدولت دور دراز علاقوں میں خوشحالی اور ترقی کی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔

تعلیم اور صحت کے شعبے میں کردار

پاکستان آرمی نے تعلیم اور صحت کے میدان میں بھی نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ آرمی پبلک اسکولز اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتالز (CMH) جیسے ادارے ملک بھر میں معیار ی تعلیم اور صحت کی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔ ان اداروں کا مقصد نہ صرف فوجی خاندانوں کو بلکہ عام عوام کو بھی بہترین تعلیم اور علاج فراہم کرنا ہے۔ پاک فوج کا یہ قدم ایک مضبوط اور تعلیم یافتہ پاکستان کے قیام کی طرف پیش رفت ہے۔

قومی اتحاد کو فروغ دینے میں کردار

پاکستان آرمی ملک کے اندرونی اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دیتی ہے۔ مختلف علاقوں اور زبانوں سے تعلق رکھنے والے لوگ فوج میں شامل ہو کر ایک ہی مقصد کے تحت کام کرتے ہیں، جس سے قومی یکجہتی کو فروغ ملتا ہے۔ پاک فوج کی قربانیاں اور وطن سے محبت کے جذبے نے پاکستان کے عوام کو ایک قوم کی صورت میں متحد کیا ہے۔ یہ اتحاد ہمیں دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم تمام فرقوں اور طبقات سے بالاتر ہو کر پاکستان کے لیے ایک ہیں۔

غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں کردار

اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے تحت پاکستان آرمی نے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس اقدام کے تحت بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک محفوظ اور کاروبار دوست ماحول فراہم کیا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاری میں اضافے سے نہ صرف معیشت مضبوط ہو رہی ہے بلکہ عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھ رہا ہے۔ اس قدم نے پاکستان میں توانائی، انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل معیشت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کے امن مشنز میں شمولیت

پاکستان آرمی اقوام متحدہ کے امن مشنز میں فعال کردار ادا کرتی ہے، جس سے پاکستان کا عالمی وقار بلند ہوتا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں امن و امان کے قیام کے لیے پاک فوج کے جوانوں کی خدمات ایک مثال ہیں۔ ان مشنز کے ذریعے نہ صرف پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر نیک نامی میں اضافہ ہوا ہے بلکہ پاکستان عالمی امن کے قیام میں بھی اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ خدمات پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور انسانیت کی خدمت کی عکاسی کرتی ہیں۔

دفاعی سفارتکاری

پاکستان آرمی مختلف ممالک کے ساتھ دفاعی سفارتکاری میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ دوسرے ممالک کے ساتھ فوجی تعلقات، مشترکہ مشقیں اور تجربات کا تبادلہ پاکستان کی بین الاقوامی طاقت کو بڑھاتا ہے۔ اس اقدام سے پاکستان کو دیگر ممالک کے ساتھ دفاعی تعلقات مضبوط کرنے اور عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کو منوانے کا موقع ملتا ہے۔ یہ سفارتکاری پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

ٹیکنالوجی اور اسٹریٹجک ترقیات میں کردار.

پاک فوج ملک میں دفاعی تحقیق اور ترقی میں بھی شامل ہے۔ فوج کی جانب سے دفاعی ٹیکنالوجی میں جدت لانے اور خود انحصاری کو فروغ دینے کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ اسٹریٹجک صلاحیتوں کو بڑھانے اور جدید دفاعی آلات کی تیاری سے پاکستان نہ صرف اپنے دفاع کو مستحکم بنا رہا ہے بلکہ دنیا کے سامنے خود مختار قوم کی حیثیت سے ابھر رہا ہے۔ یہ پیشرفت ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی استعداد کو بڑھاتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں