21

حادثاتی موت اور معاوضہ: (انکم ٹیکس ریٹرن کی ضرورت)

حادثاتی موت اور معاوضہ:
(انکم ٹیکس ریٹرن کی ضرورت)

اگر کسی شخص کی حادثاتی موت ہو جائے اور وہ شخص گزشتہ تین برسوں سے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کر رہا ہو، تو حکومت اس شخص کے خاندان کو گذشتہ تین برسوں کی اوسط سالانہ آمدنی کا دس گنا دینے کی پابند ہے۔
ہاں، آپ کو اس پر حیرانی ہوگی، لیکن یہ صحیح ہے اور یہ حکومت کا قاعدہ ہے۔
مثال کے طور پر، اگر کسی کی سالانہ آمدنی پہلے، دوسرے اور تیسرے سال میں بالترتیب 4 لاکھ، 5 لاکھ اور 6 لاکھ ہے، تو اس کی اوسط آمدنی پانچ لاکھ کا دس گنا ہے، یعنی پچاس لاکھ روپے، جو حکومت اس شخص کے خاندان کو دینے کی پابند ہے۔
زیادہ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے، لوگ اس دعویٰ کو حکومت سے نہیں لیتے۔
قانون کی نظر میں کوئی جائیداد کا ریکارڈ، ایف ڈی، کاروبار وغیرہ کو انکم ٹیکس ریٹرن کے مقابلے میں اتنی اہمیت نہیں دی جاتی۔
ذرائع –
موٹر ایکٹ، 1988 کی دفعہ 166 (سپریم کورٹ کا فیصلہ سول/ اپیل نمبر 9858، 2013، ایس ایل پی (سی) نمبر 1056، 2008) مورخہ 31 اکتوبر، 2013۔

یہ بات پھیلائیں۔ کسی کے خاندان کو فائدہ پہنچائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں