17

*اس وائرس کو “کلیکرز” کہتے ہیں.. 1968 میں پہلی دفعہ یہ کھلونا نما وائرس بنایا گیا 😱 70 کی دہائی میں یہ فضول کھلونا (جس کا تعلق نہ جسمانی صحت سے ہے نہ دماغی ) دنیا بھر کے بچوں کا یہ پسندیدہ کھلونا بن گیا…..*

*اس وائرس کو “کلیکرز” کہتے ہیں.. 1968 میں پہلی دفعہ یہ کھلونا نما وائرس بنایا گیا 😱 70 کی دہائی میں یہ فضول کھلونا (جس کا تعلق نہ جسمانی صحت سے ہے نہ دماغی ) دنیا بھر کے بچوں کا یہ پسندیدہ کھلونا بن گیا…..*
*تاہم بہت جلد امریکہ اور کینیڈا میں اس پر پابندی لگا دی گئی کیوں کہ اس سے بہت سے بچے زخمی ہوئے تھے اور خاص طور پر اس سے آنکھیں ضائع ہوئیں اور ناک کی ہڈیاں ٹوٹیں 😳اس پر پابندی کی ایک وجہ یہ بھی تھی اس کھلونے سے ناقابلِ برداشت قسم کا شور پیدا ہوتا ہے جو زہنی ازیت پیدا کرتا ہے۔ Pakistan میں تو یہ بیماری کووڈ کی طرح پھیل چکی ہے، یوں بھی بچوں کی چھٹیاں ہیں، گلی گلی میں ٹک ٹک ہو رہی ہے 😔، اور مائیں یا تو یہ گند خود لے کر دی رہی ہیں یا چُپ سادھے تماشائی کی طرح ہنس کر دیکھ رہی ہیں، اس وقت پورا ملک اس وائرس کی لپیٹ میں ہے … بدقسمتی سے مجرم یہاں بھی وہ حادثاتی والدین یا گھروں کے بڑے بوڑھے ہیں جن کے پاس اولاد کی نعمت رب کی امانت ہے مگر وہ ہمیشہ کی طرح اس معاملے میں بھی اپنی نسلوں میں آتی اس بربادی کو ویلکم کر رہے ہیں، اور پھر ہمیشہ کی طرح انجام/نقصان کو پا کر اُسے اللہ کی مرضی کہہ کر جان چھڑا لیں گے… *

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں