ایرانی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے ایک محافظ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنانے کے بعد شہید کیا گیا۔
ایرانی تسنیم ایجنسی نے کہا ہے کہ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں اور جلد نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔
ایک اور بیان میں، ایرانی پاسداران انقلاب نے اعلان کیا، “ہم تہران میں حنیہ کی شہادت کے واقعے کے طول و عرض کا مطالعہ کر رہے ہیں۔”
ہنیہ منگل کے روز تہران پہنچے، نئے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی شوریٰ کونسل میں تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے، جہاں ہنیہ نے پیزشکیان اور ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی
بعد ازاں بدھ کی صبح ایرانی میڈیا نے ایرانی دارالحکومت تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے حوالے سے نئی تفصیلات کا انکشاف کیا۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ قتل بدھ کی صبح دو بجے ہوا، جب ہنیہ تہران میں جنگی تجربہ کاروں کے خصوصی ہیڈ کوارٹر میں مقیم تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ قتل ایران کے اندر سے نہیں بلکہ ایک ملک سے دوسرے ملک پر داغے گئے میزائل کے ذریعے کیا گیا۔
ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ہنیہ شمالی ایران کی ایک عمارت میں موجود تھا جو تہران آنے والے معززین کی میزبانی کرنے والے گیسٹ ہاؤس کے طور پر کام کرتی ہے اور پاسداران انقلاب کی حفاظت میں ہے۔
اس نے اشارہ کیا کہ اسلامی جہاد موومنٹ کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ اسی عمارت کی دوسری منزل پر واقع ہیں۔
اپنی طرف سے، ایرانی فارس نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ تہران میں ہنیہ کی رہائش گاہ کو ہوا سے فائر کیے گئے میزائل سے نشانہ بنایا گیا
اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے، ہنیہ کے مشیر، طاہر النونو نے اعلان کیا کہ “یہ کارروائی براہ راست ہدف اور منصوبہ بند قتل تھی، اور ایرانی حکام اس واقعے کی تفصیلات جلد ظاہر کریں گے۔”
بعد ازاں، بدھ کی صبح حماس نے تہران میں ان کی رہائش گاہ پر ہنیہ کے قتل کی خبر کی تصدیق کی، جہاں وہ نئے ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شریک تھے۔
ایک اور بیان میں ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ وہ واقعے کے طول و عرض کا مطالعہ کر رہا ہے اور تحقیقات کے نتائج بعد میں شائع کرے گا۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی نے اشارہ دیا کہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ کو ان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنانے کے بعد شہید کیا گیا۔