ہاہ ایک اور امت محمدیہ کا شیر دل ۔بہادر۔نڈر۔جرات کا مینار۔عالم کفر کے خلاف واحد لیڈر جس نے اپنا سب کچھ لٹا دیا۔اینے بیٹے۔نواسے۔70افراد شہید ھوگے لیکن اسے کسی نے روتے نہیں دیکھا۔ایسا بہادر۔ایسا دلےر لیڈر اس گے گزرے دور میں اس دجالی دور میں جہاں 57اسلامی ممالک کے حکمران تمام تر وسائل کے باوجود کھسرے بنے بیھٹے ھیں وہاں ایک مرد قلندر نے پورے عالم کفر کے خلاف علم جھاد بلند کیا۔وقت کی یزیدی قوتوں کے سامنے تن تنہا سینہ تانے کھڑا رھا۔دس سال سے قطر میں تھے۔لیکن اسرائیل سمیت کوئی کچھ نہ بگاڑ سکا۔لیکن جیسے ھی کوفیوں کے پاس آئے جام شہادت نوش کرلیا۔اگر آپ مجھے معاف کردیں تو بتاتا چلث جیسے آج یزیدی سوچ کے حامل لوگ موجود ھیں اسی طرح کوفی سوچ کے حامل لوگ بھی موجود ہیں۔بڑی بڑی مسلمانوں کی سلطنطیں ختم کرنے میں اگر آپ تاریخ کا مطالعہ کریں تو آپکو یہی کوفی سوچ کے افراد نظر آھیں گے۔بے وفائی۔دھوکہ دہی۔فریب۔انکی نسلوں میں چل رھی ھے۔۔اس وقت جب غزہ تباہ ھوگیا۔لاکھوں فلسطینی دربدر ھوگے۔کربلا صغری برپا تھی اس وقت قیادت کا چھوڑ جانا میرے خیال میں بہت بڑا نقصان ھے۔اللہ تعالی اسمعیل ہنیہ شہید کا بہتر متبادل عطا فرمائے۔شہید نے اپنی ساری زندگی صیہونیت کے خلاف جہدوجہد میں گزاری۔آپ کی قیادت بے مشال تھی۔فلسطنیوں کے عظیم لیڈر آج ھم میں نہیں لیکن انکا مشن آج بھی جاری وساری ھے۔ھمیں چاھے کہ مشن کو جاری رکھیں۔صہیونیت کے خلاف جہاد جاری رکھیں۔ظلم کے دن تھوڑے ھیں۔آخر فتح حق کی ھے۔ھماری ہمدردی اور وفا کا تقاضا ھے کہ ھم شہید ملت اسلامیہ کے مشن کو جاری رکھنے میں اینا حصہ ڈالیں۔جیسے بھی ھے۔مال۔جان۔قلم۔کے ذریعے شہید کے مشن کو سپورٹ کریں۔کوفیوں سے بچ کر کیونکہ عراق۔شام۔لیبیا۔یمن میں کوفیوں نے ہمیشہ کفار کا ساتھ دیا اور اینے مسلمانوں کا قتل عام کیا ھے۔اور پھر صرف دھمکیاں۔سلطان راھی والی بڑھکیں بس اور کچھ نہیں کیا۔اور نہ ہی یہ کریں گے کیونکہ ان کے خون میں وفا نہیں۔بس۔
دکھ کی اس گھڑی میں ھم اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ھیں۔اور یقنا شہید ملت اسلامیہ کی شہادت اہل فلسطین کے لیے بھت بڑا نقصان ھے۔ناقابل تلافی نقصان ھے۔اللہ تعالی اپنے پیارے حبیب ﷺکے صدقے انکو صبر عطا فرمائے۔شہید کے درجات بلند فرمائے۔اور ھمارے بے حس۔بے ایمان۔چور حکمرانوں کو ہدایت عطا فرمائے۔
دل کی بات
خ ح شہزاد
