سکھر (بیورو چیف دعاآن لائن نیوز سید ضیاءالرحمٰن ) کمشنر سکھر ڈویزن فیاض حسین عباسی اور میونسپل سروسز ڈلیوری پروگرام کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شاہ زمان کھڑو کی زیرصدارت یو ایس اے آئی ڈی (USAID ) کے تعاون سے جاری میونسپل سروسز ڈلیوری پروگرام سے متعلق اہم اجلاس کمشنر آفس سکھر میں منعقد ہوا. اجلاس میں ڈپٹی ڈویزنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے سکھر سید معلم، ڈائریکٹر منصوبہ بندی سیپکو
ارشادِ علی بلوچ سمیت میونسپل سروسز ڈلیوری پروگرام ، سیپکو اور ریلوے سکھر کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں جیکب آباد میں میونسپل سروسز ڈلیوری پروگرام کی نکاسی آب کی 18 پمپنگ اسٹیشنز کو سیپکو کے نئے بجلی کنیکشن اور پاکستان ریلوے کی جانب سے 4 مقامات پر ڈرینج پائپ لائن کی کراسنگ کی این او سی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر کمشنر سکھر نے کہا کہ میونسپل سروسز ڈلیوری سندھ حکومت کا اہم پروجیکٹ ہے، یہ پروگرام انتظامی امور اور ٹیکنیکل معاملات کی وجہ سے پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے، انہوں نے سیپکو اور ریلوے انتظامیہ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوامی مفاد عامہ کا پروجیکٹ ہے، اس پروجیکٹ میں حائل رکاوٹیں اور مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے. کمشنر سکھر ڈویزن فیاض حسین عباسی نے کہا کہ فنڈز موجود ہیں، سیپکو پمپنگ اسٹیشنز کو بجلی کے نئے کنیکشن اور ریلوے این او سی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کریں تاکہ پروجیکٹ میں مزید متاثر نہ ہو۔ اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر میونسپل سروسز ڈلیوری پروگرام شاہ زمان کھڑو نے کہا کہ پروگرام میں خطیر فنڈز موجود ہیں، یو ایس ایڈ کے تعاون کا کمپوننٹ آگست 2024 تک ختم ہو رہا ہے، جبکہ 2021 سے پاکستان ریلویز کو این او سی کے لیے درخواست دی ہیں، ریلوے کو ادائیگی کر نے کے باوجود کریم آباد پیچوہو گوٹھ، تالانی، پی اے ایف شہباز بیس اور مولا داد پھاٹک سے نکاسی آب لائن کراس کرنے کی این او سی نہیں ملی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کے نئے کنیکشنز اور ریلوے کی جانب سے این او سی نہ ملنے پر پروگرام میں مسائل آ ہے ہیں، 18 میں سے 12 بجلی کے کنیکشن کی ڈیمانڈ نوٹس کی ادائیگی کر دی ہے، جبکہ سیپکو نے 6 کنیکشن کے ڈیمانڈ نوٹس جاری نہیں کئے، سیپکو بقیہ کنیکشن کے ڈیمانڈ نوٹس جاری کردے تو دو روز میں ادائیگی کردی جائے گی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر پلاننگ سیپکو ارشاد علی بلوچ نے بتایا کہ 18 میں سے 11 کنیکشن کی تمام فارملٹیز مکمل ہیں، 7 کنیکشن کی فارملٹیز نامکمل ہیں، جس کے باعث ڈیمانڈ نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔
