*انتخاب ،،، نجیب عاطف*
بین الاقوامی شہرت یافتہ صحافی جنگی رپورٹر اور مصنفہ آریانہ فلاچی 29 جون 1929 کو اٹلی کے شہر فلورنس میں پیدا ہوئیں ان کے والدین کا نام ایڈوراڈو فلاسی اور توسکا کینٹینی ہے ان کی اہم وجہ شہرت مشہور عالمی شخصیات سے سنسنی خیز انٹرویوز و متنازع رپورٹنگ اور اسلام دشمنی ہے ۔ اوریانہ فلاچی کو پہلی شناخت دوسری جنگ عظیم کے دوران فاشزم مخالف صحافی کے طور پر ملی اور انھوں نے اس زمانے میں جنگ کے انتہائی خطرناک میدانوں سے بڑی بے خوفی سے رپورٹنگ کی۔ جنگ ختم ہونے کے بعد انھوں نے دنیا کے معروف اور انتہائی متنازع اور سخت گیر تصور کی جانے والی شخصیات سے انٹرویو کیا۔ ان انٹرویوز میں ان کے سوال اور انداز نے جوابوں سے کہیں زیادہ مقبولیت حاصل کی۔
انہوں سے جن لوگوں سے انٹرویو کیے، ان میں ایرانی انقلاب کے سربراہ آیت اللہ خمینی، فلسطینی رہنما یاسر عرفات، امریکی وزیر خارجہ ہنری کیسنجر اور پاکستان کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو شامل تھے۔ امریکی وزیرِ خارجہ کیسنجر نے بعد میں آریانہ کو دیئے گئے انٹرویو کو اپنی زندگی میں کبھی کسی صحافی سے ہونے والی ’انتہائی تباہ کن گفتگو‘ قرار دیا۔
اوریانا نے اپنی اسی خُو اور ہٹ دھرمی کا اظہار گیارہ ستمبر اور نیو یارک اور واشنگٹن کے حملوں پر بھی کیا۔ ان حملوں کے فوراً بعد لکھتے ہوئے انھوں نے اسلام کو جابرانہ اور یورپ میں رہنے والے عرب تارکینِ وطن کو متعصب قرار دیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے رویّے میں مزید سختی آتی گئی اور انھوں نے اسلام کو آزادی کا مخالف اور نفرت بھرا مذہب قرار دیا۔ انھیں کئی بار اپنے خیالات کی وجہ سے عدالتی کارروائیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ان کے مخصوص خیالات کی وجہ سے بعض اوقات ان لوگوں کو بھی خفت اٹھانا پڑی جو مختلف عقائد کے درمیان تفہیم و مفاہمت کی کوششیں کر رہے تھے۔ تاہم انھوں نے کبھی معذرت خواہی کی ضرورت محسوس نہیں کی ۔ آریانہ نے تجرد کی زندگی گزار دی ۔ 15 ستمبر 2006 میں اپنے پیدائشی شہر فلورنس کے ایک ہسپتال کینسر کی مریضہ کی حیثیت سے دوران علاج ان کی وفات ہوئی ۔