36

*ٹائٹل: بیدار ھونے تک* *دیکھ لو اے دنیا والو ھمارا ملک پاکستان۔۔۔۔!!* *کالمکار: جاوید صدیقی*

*ٹائٹل: بیدار ھونے تک*

*دیکھ لو اے دنیا والو ھمارا ملک پاکستان۔۔۔۔!!*

*کالمکار: جاوید صدیقی*

پاکستان بھی دنیا میں بدلتے جغرافیائی حالات سے متاثر ھوا ھے ، ماضی کی جون جولائی کی گرمی اب شدت اختیار کرچکی ھے لیکن یہ سلسلہ مئی اور جون میں انتہائی رہتا ھے حتیٰ کہ ہیٹ اسٹروک کا درجہ حرارت دونوں مہینوں میں برقرار اور ساکت ھوجاتا ھے اگر کراچی کی ہی بات کی جائے تو امسال 2024 میں درجہ حرارت 40 سے 50 کے درمیان رھا اور محسوس 52 سے 55 تک بھی ہوا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ شجرکاری نہ ہونا اور لگے شجر کی کٹائی بھی شامل ھے۔ سندھ حکومت اور بلدیات نے شہر بھر سے ایک لاکھ درختوں کی کٹائی کیں لیکن ایک درخت کی شجرکاری کرنے سے محروم رھے۔ سندھ حکومت کی بار ہا بار توجہ دلاتا رھا ھوں کہ شمالی کراچی میں پہاڑیوں پر ناجائز آبادیاں قائم کی ہوئی ہیں جنھوں سندھ اور مقامی حکومت بجلی پانی اور گیس بھی وافر مقدار میں فراہم کررہی ھے ہونا تو یہ چاہئے کہ قبضہ اور لینڈ مافیاء کے خاتمے کیلئے سخت ترین اقدامات کئے جانے چاہئے لیکن ایسا ہوتا نہیں دیکھا گیا۔ خیر جب ان پہاڑیوں سے قبضہ ختم کراکے سرسبز و شاداب اور درختوں کے جھنڈ ہوا میں لہرائیں گے تو ایک جانب خوبصورتی میں اضافہ تو دوسری جانب گرمی میں کمی واقع ہوگی۔ اس وقت کراچی کے میئر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب ہیں ان سے میں امید رکھتا ھوں کہ کراچی کے درجہ حرارت اور خوبصورتی کیلئے ہر یو سی کو پابند کریں کہ وہ اپنی اپنی حدود میں کم از کم پانچ لاکھ درخت کی شجرکاری کریں، کراچی اٹھارہ یو سیز پر مبنی ہیں اس بابت اگر اٹھارہ کو پانچ سے ضرب دیا جائے تو نوے لاکھ ایک سال میں درخت لگ جائیں گے اور پھر یہ پانچ سال پینتالیس لاکھ پر نفوس ہونگے یہی عمل کینٹومنٹ ایریاز کے ذمہداران و افسران پر بھی ملی و قومی فریضہ ھے کہ وہ ساحل پیاڑ اور ۔یدانی علاقوں کو بھی سرسبز و شاداب کیساتھ ساتھ درختوں کا لامتناہی سلسلہ بنادیں گے کیونکہ پاک نیوی کے پاس کراچی سے حب اور کراچی سے بندرکیٹی کے آگے پیچھے پھیلے ہوئے بہت بڑے ساحلی علاقے ہیں جن پر سبزہ اور درخت لگانا ناگزیر ھے۔ ذرا سوچئے کہ جب ہماری ریاستی زمینوں سے پھل دار خت سے پھل نکلیں گے تو کس قدر زرمبادلہ میں اضافہ ہوسکتا ھے۔ ھمارے حکمران اور عسکری قیادت کب اس بابت سوچیں گے۔ تہذیب یافتہ اقوام اپنے ملک کو سرسبز و شاداب صاف ستھرا اور پھلدار علاقے بناتے ہیں، ہمیں ایک قوم پاکستانی اور ایک امت مسلمان بننا ھوگا تاکہ اپنے پاک وطن کے کونے کونے کو خوبصورت و ہرا بھرا کریں۔ شجرکاری گلی محلہ سے شروع کرتے ہوئے کالونی علاقے اور شہر بھر میں پھیلائیں اور اپنی تمام چھوٹی بڑی شاہراہوں اور ہائی ویز اور موٹرویز کو بھی دونوں اطراف سے درختوں اور بلند کھمبوں سے برقی قمقموں کے ذریعے روشن کریں پھر کہہ سکیں گے کہ دیکھ لو اے دنیا والو ھمارا ملک پاکستان۔۔۔۔!!

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں