*رسول اکرم ﷺ کے ساتھ محبت کےتقاضے*
اتوار 23 جون 2024
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
رسول اللہ ﷺ جس بات کا حکم دیں اس پر عمل کیا جائے اور جس چیز سے منع فرمائیں اس سے رکا جائے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وَمَآ اٰتٰىكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ ۤ وَمَا نَهٰىكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْا ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭ اِنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ
ترجمہ: اور تمہیں جو کچھ رسول دے لے لو، اور جس سے روکے رک جاؤ اللہ تعالٰی سے ڈرتے رہا کرو، یقیناً اللہ تعالٰی سخت عذاب والا ہے۔ (سورۃ الحشر ،آیت 7)
جو کام رسول اکرم ﷺ نے اپنی حیات طیبہ میں نہیں کیا وہ کام اپنی مرضی سے کر کے اللہ کے رسول (ﷺ) سے آگے نہ بڑھا جائے۔
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُـقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَيِ اللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭ اِنَّ اللّٰهَ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ
ترجمہ: اے ایمان والے لوگو! اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو یقیناً اللہ تعالٰی سننے والا، جاننے والا ہے۔(سورۃ الحجرات ،آیت 1)
*رسول اکرم ﷺ کی متروک سنتوں کو زندہ کر نے کی جدوجہد کی جائے۔*
حضرت کثیر بن عبداللہ بن عمرو بن عوف مزنی فرماتے ہیں کہ مجھے میرے باپ نے میرے دادا سے روایت بیان کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا” جس نے میری سنتوں میں سے کوئی ایک سنت زندہ کی اور لوگوں نے اس پر عمل کیا تو سنت زندہ کرنے والے کو بھی اتنا ہی ثواب ملے گا جتنا اس سنت پر عمل کرنے والے تمام لوگوں کو ملے گا جبکہ لوگوں کے اپنے ثواب میں سے کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔(ابن ماجہ)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے میری ایک سنت کو زندہ کیا اسے 100 شہیدوں کا ثواب۔
*جس بات سے نبی اکرم ﷺ اظہار بیزاری فرمائیں اس سےہماری طرف سے بھی اظہار بیزاری کی جائے۔*
حضرت ابوبردہ بن ابو موسی (اشعری) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابو موسی رضی اللہ کو شدید درد ہوا جس سے وہ بے ہوش ہو گئے ان کا سر ان کے گھر والوں میں سے ایک خاتون کی گود میں تھا ایک خاتون نے چلانا شروع کر دیا۔حضرت ابو موسی رضی
اللہ عنہ (غشی کی وجہ سے) اسے روک نہ سکے۔جب ہوش آیا تو فرمانے لگے “جس بات سے اللہ کے رسول ﷺ بیزار ہوں میں بھی اس سے بیزار ہوں۔رسول اللہ نے چلانے والی،بال نوچنے والی اور کپڑے پھاڑنے والی (عورت سے ) اظہار بیزاری فرمایا ہے۔”(صحیح مسلم)
*آپ ﷺ کی نصرت کی جائے۔*
(فئ کا مال) ان مہاجر مسکینوں کے لئے ہے جو اپنے گھروں اور اپنے مالوں سے نکال دیئے گئے ہیں وہ اللہ کے فضل اور اس کی رضامندی کے طلب گار ہیں اور اللہ تعالٰی کی اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہیں یہی راست باز لوگ ہیں (سورۃ الحشر،آیت 8)
وضاحت: رسول اکرم ﷺ کی نصرت سے مراد آپ ﷺ کی لائی ہوئی شریعت کا علم حاصل کرنا ،اس پر عمل کرنا،اس کو پھیلانا اور اسے غالب کرنے کی جدوجہد کرناہے۔
*دل و جان سے آپ ﷺ کی عزت اور احترام کیا جائے۔*
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب یہ آیت نازل ہوئی “اے لوگو!جو ایمان لائے ہو،اپنی آواز نبی (ﷺ) کی آواز سےاونچی نہ کرو۔”تو حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ اپنے گھر بیٹھ گئے۔ (حضرت ثابت رضی اللہ عنہ کی آواز قدرتی طور پر اونچی تھی) اور کہنے لگے ” میں تو آگ والوں میں سے ہوں۔”اور نبی اکرم ﷺ سے ملنا جلنا ترک کر دیا۔ آپ ﷺ نے حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ سے دیافت فرمایا: “اے ابو عمرو!(حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی کنیت) ثابت کہاں ہے،کیا بیمار ہے؟”حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے عرض کیا”وہ میرا ہمسایہ ہے اور میرے علم کی حد تک تو بیمار نہیں۔”چنانچہ حضرت سعد رضی اللہ عنہ حضرت ثابت رضی اللہ عنہ کے گھر آئے تو رسول اللہ ﷺ کی گفتگو کا تذکرہ کیا۔حضرت ثابت رضی اللہ عنہ کہنے لگے “فلاں آیت نازل ہوئی اور تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ﷺ کے مقابلے میں میری آواز تم سب لوگوں سے زیادہ اونچی ہے تو میں جہنمی ہو گیا۔حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے (واپس آ کر) رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا”نہیں وہ تو جنتی ہے۔”(صحیح مسلم)
*رسول اکرم ﷺ کی سیرت اور فضائل بیان کیے جائیں ،نعت کہی جائے اور آپ ﷺ کے خلاف ہر قسم کے گمراہ کن پروپیگنڈہ کا جواب دیا جائے*
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے رسول اللہ ﷺ کو حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہوئے سنا کہ جب تک تو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف سے(کافروں کو) جواب دیتا رہے گا اللہ تعالیٰ روح القدس یعنی جبرائیل امین علیہ السلام کے ذریعے تیری مدد فرماتے رہیں گے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میں نے ایک لشکر تیار کیا ہے، انصار کا لشکر، جن کا کام کفار سے مقابلہ کرنا ہے۔
ہمارے درمیان اللہ کے رسول اور جبرائیل ہیں اور جبرائیل کا تو کوئی مدمقابل ہی نہیں۔(صحیح مسلم)
*رسول اللہ ﷺ کی زیارت کی شدید تمنا رکھی جائے*
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا” میرے بعد میری اُمت میں کچھ ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو مجھ سے اس قدر شدید محبت کرتے ہوں گے کہ ان میں سے کوئی یہ خواہش رکھے گا کہ اپنا اہل و عیال اور مال و منال سب کچھ صدقہ کر کے میری زیارت کرے۔ (صحیح مسلم)
*آپ ﷺ کا اسم مبارک سن کر آپ ﷺ پر درور بھیجا جائے*
حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا” جس کے سامنے میرا نام لیا جائے اور وہ میرے اوپر درود نہ بھیجے وہ بخیل ہے۔(ترمذی)
*الدعا*
یا اللہ تعالی ہمیں تیرے سارے احکامات تیرے نبی کریم محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے طریقے کے عین مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا فرما اور ہمارے نیک اعمال اپنے دربار عالی میں قبول و منظور فرما۔
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333