بہاولنگر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ادویات کا فقدان ایمرجنسی میں جان بچانے والی ادویات کا غیر میسر بہاولنگر کی پانچ تحصیلوں اور گردونواح سے ایمرجنسی میں تشویشناک حالت میں آنے والے مریضوں کے لواحقین کو ادویات پرائیویٹ لانے کے لئے پرچیاں تھما دی جاتی ہیں جبکہ بلڈ بنک نئے یونٹ کی دوسرے فلور پر بنایا گیا ہے جو کہ ایمرجنسی وارڈ سے دس منٹ کے فاصلے پر ہے ایمرجنسی وارڈ میں بلڈ بنک اور لیبارٹری کا الگ سے یونٹ قائم کیا جائے شہریوں کا مطالبہ، حادثے کا شکار مریض اور دل کی بیماری ہارٹ اٹیک کے مریض زندگی موت کی کشمکشِ میں ایک ایک منٹ کے گزرنے پر موت کے قریب ہو رہے ہوتے ہیں ہسپتال میں نیروسرجن اور ایمرجنسی تھیٹر فنکشنل نہ ہونے کے باعث اموات کی شرح دن بدن اضافہ ہو رہا ہے پنجاب کے سب سے بڑے ضلع بہاولنگر کا ڈی ایچ کیو ہسپتال اور مریض لاوارث ہو چکے ہیں عوام سے ووٹ لے کر اسمبلیوں میں جانے والے ضلع کے8 ایم پی اے اور 4 ایم این اے بھی خاموش ہیں ٹریفک حادثات کی بنیادی وجہ سنگل روڈ ہیں آبادی اور بڑھتی ہوئی ٹریفک کے لحاظ سے ون وے روڈ کی اشد ضرورت ہے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں پنجاب حکومت کی جانب سے کروڑوں کے فنڈ کہاں جاتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہیلتھ افسران صرف فوٹو سیشن تک محدود ہیں جبکہ ہسپتال کے وارڈز میں ادویات کا فقدان ہے شوگر بلڈ پریشر اور دل کے مریضوں کی ادویات بھی ہسپتال میں نایاب ہو چکی ہیں شہریوں کا ڈسٹرکٹ ہسپتال کے فنڈز کا غیر جانبداری سے آڈٹ کروایا جائے شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز صاحبہ سیکرٹری ہیلتھ پنجاب سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
58